Wednesday, February 28, 2018

General Poetry - اے پیاری ماں

Poet: Subhani

اک انمول سے ہے یہ جہاں
بن جس کے کوئ احساس نہیں
اے پیاری ماں
کچھ بھی نہیں اگر تو پاس نہیں
تیری آغوش ہے جیسے جنت
ہے ہر شب تمنا
تو مجھ کو پھر وہاں سلائے
تیرا خوشبو بھرا پیار آنکھوں کی ٹھنڈک
احساس غم مجھے بھلائے
ہر لمحہ کی تمنا
تو میرے پاس آئے مجھ کو پھر سے ڈانٹے
اے پیاری ماں
محبت تیری عظیم تر
جہاں کوئی پہنچ نہ پائے
تو ایسی لوری سنائے سب وہم دھل جائیں
رہی آرزو صدا
تیرے قدموں میں زندگی گزرے
جنہیں چوم کر یہ قلب
اپنے سارے غم مٹائے
اے پیاری ماں
مجھے آغوش میں بھر لے
اس ظلم کی دنیا سے دور کر لے
تھک گیا وجود
بدل دے میرا احساس، چاہتا ہوں
ایسی ٹھنڈی ہوا دے
اے پیاری ماں
مجھے آغوش میں بھر لے
دنیاں کی نظر سے دور کر لے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...