Poet: Saadat Amin Satti
اب کی بار مین جب گیا سسرال
نہ وہ خوشی نہ وہ تھا استقبال
نہ ہی وہ ساس کا ماتھا چومنا
نہ سالوں کی نظروں میں پیار
سالیاں جیسے گونگی ہیں سب
نہ وہ مستی نہ ہی وہ چال
کھانا جو لگایا سالے کی بیوی نے
سوکھی ہوئی روٹی اور چنے کی دال
روتا ضرور میں اس بے رخی پر
لیکن نہ تھا میرے پاس ٹشو نہ ہی رومال
سسر جو آیا تو گرجا کچھہ اس طرح
جیسے شیر آیا ہو پہن کے انسانی کھال
بیگم کو کہا کہ چلنا اب ہمیں چاہیے
سمجھ گئی وہ بھی دیکھ کے سب کے تال
کس نے اڑائی خبر میری دوسری شادی کی
کس سے کریں شکوہ کس سے کریں سوال
No comments:
Post a Comment