Wednesday, March 2, 2016

General Poetry - لوگوں سے

Poet: UA

لوگوں کے شکوے ہی ختم نہیں ہوتے لوگوں سے
کیوں لوگ شکوے ہی کرتے رہتے ہیں لوگوں سے

سب کی اپنی اپنی زندگی سب کے اپنے مسئلے ہیں
کیوں امیدیں وابستہ کرتے ہیں لوگ ہی لوگوں سے

کوئی کسی کو کیا دے گا جب سارے مانگنے والے ہیں
کوئی نہ دے پائے کچھ تم کو کیا شکوہ کرنا لوگوں سے

سب کے جیون میں اپنے حصے کے غم اور خوشیاں ہیں
آخر اپنے اشکوں کا شکوہ کیا کرنا پھر ان لو گوں سے

عظمٰی ہم تو یہ کہتے ہیں ہر غم کا مداوا بس یہ ہے
جو مانگو رب سے ہی مانگو نہ آس لگاؤ لوگوں سے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...