Monday, March 28, 2016

Sad Poetry - یاد

Poet:

جب یاد کا قصہ کھولوں تو کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
میں گزرے پل جو سوچوں تو کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

اب جانے کونسی نگری میں آباد ہیں جاکر مدت سے
میں رات گئے تک جاگوں تو کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

کچھ باتیں پھولوں جیسی تھیں کچھ لہجے خوشبو جیسے تھے
میں شہر چمن میں ٹہلوں تو کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

وہ پل بھر کی ناراضگیاں اور مان بھی جانا پل بھر میں
اب خود سے جب بھی روٹھوں تو کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...