Wednesday, March 23, 2016

Life Poetry - امید کا دیا

Poet: Hafeez Javed

ویران مسکراہٹ چہرے پہ سجائے بیٹھا ہوں
دیا اپنے دل کا میں بجھائے بیٹھا ہوں

دل کے دروازے پہ تیری دستک کا جواز نہیں
تجھے ہر راز کا امین میں بنائے بیٹھا ہوں

زندگی کی چمک دمک سے مجھے مطلب نہیں
میں تو ہر سو اندھیرا ہی رچائے بیٹھا ہوں

تم جگنو بن کے چمک تو رہے ہو
میں اپنی راہ خود ہی گنوائے بیٹھا ہوں

دور کہیں دور مجھے کچھ اجالا نظر آتا ہے
پر میں روشنی سے منہ چھپائے بیٹھا ہوں

تیری آمد، تیری دل جوئی کا شکریہ اے دوست
تیری باتیں میں دل میں بسائے بیٹھا ہوں

میری آنکھوں میں بھی امید کا دیا جلتا ہے
یہ اور بات کہ حسرتوں کو دبائے بیٹھا ہوں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...