Poet: Ali Subhani
اس کا خلوص شاید میرے دل کو بھا گیا
تھا میں سنگدل پھر کیوں من میں سما گیا
یہ وقت کی پلٹ تھی یا کہ اس کا سرور
نظر میں آئی چمک لب پہ اک نام آ گیا
لفظ میرے ٹھر جائیں جب آئے روبرو
محفل میں جیسے عشق کا پیغام آ گیا
میں تو تھا تاریک پر کیسی صحر ہوگئی
اب لگے ایسے دل میں جہاں تمام آ گیا
جھوم اٹھوں کہ کیفیت وجود بدل گئی
وفاء کا پہلا جیسے مجھے پیغام آ گیا
کل کائنات سے کہہ دوں گا اے سبحانی
عشق کا جس روز پہلا مجھے سلام آ گیا
No comments:
Post a Comment