Poet: Abdul Waheed Sajid
سمندر تیری آنکھیں ہیں تو ساحل تیری آنکھیں
مجھ کو تو یہ کر دیتی ہیں پاگل تیری آنکھیں
اب نیند بھلا آئے بھی تو کس طرح مجھے
آنکھوں میں میری رہتی ہیں ہر پل تیری آنکھیں
میں صحرا ہوں تو میرے لئے اتنا بھی بہت ہے
مجھ پہ برس پڑیں کبھی بادل تیری آنکھیں
میں تجھ کو بھلانے کا سوچوں تو کس طرح
میرے دل میں مچا دیتی ہیں ہلچل تیرے آنکھیں
میں زندگی میں اور کوئی خواہش نہ کروں
اے کاش مجھے ہو جائیں حاصل تیری آنکھیں
یوں کردیا ہے دنیا سے ساجد کو بیگانہ
جی چاہے چرالوں میں مکمل تیری آنکھیں
No comments:
Post a Comment