Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti
اگر جاڑے کے موسم میں کوئی تہوار ہوتا ہے
منانے کے لیے پتھر کا دل درکار ہوتا ہے
جو سردی میں صبح اٹھ کر نہائے سرد پانی سے
وہ بندہ خبط کا مارا بہت جی دار ہوتا ہے
لباس بیش قیمت کی نمائش پر مچلتا ہے
گرم کپڑوں تلے پوشیدہ جب شاہکار ہوتا ہے
اکڑ جاتی ہے گردن، کلف لگ جاتا ہے کالر میں
کوئی کم ظرف جب شامل یہاں دربار ہوتا ہے
سبھی گیزر، سبھی چولہے ترستے ہیں سلگنے کو
بڑی مشکل سے ان کو آگ کا دیدار ہوتا ہے
شروع جب سے ہوئی ہے لوڈ شیڈنگ گیس کی اشہر
یہاں ہانڈی کا چڑھ جانا بہت دشوار ہوتا ہے
No comments:
Post a Comment