Friday, March 18, 2016

Sad Poetry - عشق کے دو موسم

Poet: Shabeeb Hashmi

پھر وہی شام وہی رات وہی تنہائی ہے
زندگی غم کی نگاہوں میں سمٹ آئی ہے

شام کی رنگینیاں وحشتوں کا سامان لیے
رات کو پھر چپکے سے میرے گھر آئی ہے

رنگ و بو کے سب موسم اداس گزرے ہیں
اب تو خزاؤں کے ہر روپ سے شناسائی ہے

تیرے شہر کے لوگوں سے اب خوف آتا ہے
جب بھی گزروں تیری گلی سے تو رسوائی ہے

عشق کے بس دو ہی موسم ہوتے ہیں
ایک کا نام ملن اور دوسرا جدائی ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...