Poet: UA
کسی کی یاد میں گزار دی حیات کسی نے
کسی کے ساتھ میں گزار دی حیات کسی نے
کسی کو زیست کی خوشیاں ملیں بن مانگے بےشمار
خوشی کی آس میں گزار دی حیات کسی نے
کسی کو دور سے بھی روشنی دکھائی نہ دے سکی
بسر کی نور کی بہار برسات میں حیات کسی نے
کسی کے دست طلب میں کوئی پتھر بھی نہ گرا
گزاری پھولوں کے باغات میں حیات کسی نے
کوئی تو بحر و بر سے بے یقینی سے گزر گیا
کہیں صحراؤں میں بھی کھوج لی حیات کسی نے
کوئی زمیں کے ستاروں سے بھی ناآشنا رہا
کہیں ماہ تاب سی گزار لی حیات کسی نے
ان منتشر حالت میں بھی عظمٰی تعجب ہے
گزار لی ہے مسکرا کے یہ حیات کسی نے
No comments:
Post a Comment