Poet: Asad Muhammad Khan
اجنبی راستے میں ملا اجنبی کس قدر مجھ کو اپنا لگا
جو ہی دیکھا اسے مجھ کو پیارا لگا اجنبی تھا کوئی میری جان ہو گیا
برسات کا تھا موسم چھائے تھے کالے بادل
نکلا تھا اپنے گھر سے وہ راستے میں آئے
وہ راستے میں آئے اور دیکھ کہ مسکرائےے
دیکھا جو مسکرانا اپنا لگا بیگانا
دیکھا جو اس نے مجھ کو آسمان کا گھرگھرانا
عجیب سا لگا اس کا گلے لگانا
اجنبی راستے میں ملا اجنبی کس قدر مجھ کو اپنا لگا
جو ہی دیکھا اسے مجھ کو پیارا لگا اجنبی تھا کوئی میری جان ہو گیا
No comments:
Post a Comment