Poet: Saail Nizami
تیرے گالوں پہ جو ستارا تھا
اسی ظالم نے مجھ کو مارا تھا
تیرے کہنے پہ تجھ کو بھول گئے
ورنہ کب حوصلہ ہمارا تھا
دل ناداں میں کوئی اور آئے
دل ناداں کو کب گوارا تھا
تیری نسبت نے آفتاب کیا
ورنہ میں ڈوبتا ستارا تھا
آپ نے ہی سنا نہیں مجھ کو
میں نے تو بارہا پکارا تھا
No comments:
Post a Comment