Poet: Sajid Awan
پھول لے کر گلابوں کے ارادوں میں چلے آنا
وقت ہو تو کبھی میرے خوابوں میں چلے آنا
بھولوں اگر تجھے میں تو زندگی کا سبق بن کر
کتابوں کی طرح میرے نصابوں میں چلے آنا
بھرم میری چاہتوں کا کبھی تم بھی زرا رکھنا
تجھے میں جو پکاروں تو سرابوں میں چلے آنا
طلب ہو جو تمہیں ملنے کی اب حقیقت میں تو
دیدار کے جام لے کر شرابوں میں چلے آنا
ملے ساجد تجھے وہ تو صرف اتنا اسے کہنا
خوشبو کی طرح میرے گلابوں میں چلے آنا
No comments:
Post a Comment