Poet: Yasir Ejaz Kaka Khel
بنادیں گے تمہیں اپنا ذرا تم صبر تو کرلو
مجھے دنیا سے لڑنا ہے ذرا تم صبر تو کرلو
تمہارے بن کسی کا سوچنا ممکن نہیں جاناں
یہ جیون تم بن ادھُورا ہے ذرا تم صبر تو کرلو
یہ دنیا چھوڑدے مجھ کو مجھے پروانہیں اس کی
فقط تم کو ہی پانا ہے ذرا تم صبر تو کرلو
تم اپنی دل کی بستی میں مجھے آباد ہی رکھنا
بہت برداشت ہے مجھ میں ذرا تم صبر تو کرلو
میرے چہرے پہ زخموں کی لڑی آباد ہے اب تک
مجھے زخموں کو سینا ہے ذرا تم صبر تو کرلو
ملن ممکن نہیں جاناں اگر اس فانی دنیا میں
ذرا محشر تو آنے دو ذرا تم صبر تو کرلو
تمہارا تھا تمہارا ہوں تمہارا ہی رہوں گا میں
یاسر کو آزماؤ نا ذرا تم صبر تو کرلو
No comments:
Post a Comment