Poet: Wamiq Kakakhel
کل تھی محفل یاراں اور ہم
بیٹھے گپیں ہانک رہے تھے
چاک گریباں کر کے ہم سب
اپنے اندر جھانک رہے تھے
بیتی باتیں بیتی گھاتیں
سونے لمحے میٹھی یادیں
اک دوجے کے من کا چور
ڈھونڈ رہے تھے تاک رہے تھے
نیلی ریت سے جیسے ہم تم
بیٹھے موتی چھانٹ رہے تھے
No comments:
Post a Comment