Poet: Faraz
مجھے تم روح میں بسا لو تو اچھا ہے فراز
دل و جان کے رشتے اکثر ٹوٹ جاتے ہیں
---------------------------
ابھی تو مل کے چلتے ہیں سمندر کی مسافت میں
پھر اس کے بعد دیکھیں گے کنارہ کون کرتا ہے
---------------------------
یہی سوچ کر اس کی ہر بات کو سچ مانا ہے فراز
کہ اتنے خوبصورت لب جھوٹ کیسے بولیں گے
-------------------------
میری ہر مانگی دعا بےکار گئی فراز
جانے کس شخص نے چاہا تھا بڑی شدت سے اسے
------------------------
اس کی اس بے وفائی پہ فدا ہوتی ہے جان اپنی فراز
خدا جانے اگر اس میں وفا ہوتی تو کیا ہوتا
------------------------
ہم نیند کے زیادہ شوقین نہیں فراز
کچھ خواب نہ دیکھیں تو گزارہ نہیں ہوتا
No comments:
Post a Comment