Thursday, October 4, 2018

General Poetry - ادب سے آداب

Poet: Hafeez Javed

ادب سے آداب کیا اور سر کو جھکایا
بھکاری سمجھا اس نے اور پرس نکالا

سکہ ہاتھ پہ رکھ کے بولی، اب چل مشٹنڈے
مجھ عزت دار کو، بے عزت اس نے بنایا

اگلے ہی دن بیچ سڑک کے مجھ سے مانگی لفٹ
ٹائی کوٹ میں تھا میں اور چشمہ بھی تھا لگایا

وہ منزل پر جب پہنچی تو آداب بجا لائی
تب میں نے اسکو دیکھا اور سر کو اٹھایا

ادب سے پھر آداب کیا اور اسے فقط اتنا کہا
کسی کو حقیر نہ جانو، فقیر بھی اللہ نے بنایا
 

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...