Poet: Hafeez Javed
ادب سے آداب کیا اور سر کو جھکایا
بھکاری سمجھا اس نے اور پرس نکالا
سکہ ہاتھ پہ رکھ کے بولی، اب چل مشٹنڈے
مجھ عزت دار کو، بے عزت اس نے بنایا
اگلے ہی دن بیچ سڑک کے مجھ سے مانگی لفٹ
ٹائی کوٹ میں تھا میں اور چشمہ بھی تھا لگایا
وہ منزل پر جب پہنچی تو آداب بجا لائی
تب میں نے اسکو دیکھا اور سر کو اٹھایا
ادب سے پھر آداب کیا اور اسے فقط اتنا کہا
کسی کو حقیر نہ جانو، فقیر بھی اللہ نے بنایا
No comments:
Post a Comment