Poet: Rana Nawaz Shahid
آج پھربرسات آئی ہے
دن میں رات لائی ہے
ایسے سہانے موسم میں بھی
غموں کی بدلی چھائی ہے
زخم پرانے ہرے ہو رہے ہیں
دل کی ہر کلی مرجھائی ہے
کیسی ہے تیری یہ رحمت یارب
ہر چہرے پہ مایوسی چھائی ہے
جو نہیں پوری ہونی، وہ آس
کیوں کسی کے من میں جگائی ہے
میری ہی یہ بات نہیں ہے
ہر دل دے رہا دوہائی ہے
جتنے چاہو لے لو میرے امتحان
میں نے بھی کامیابی کی قسم کھائی ہے
چھین نہیں سکتا کوئی شاہد کا مقدر
تو نے ہی تو ڈھارس بندھائی ہے
No comments:
Post a Comment