Tuesday, April 3, 2018

Love / Romantic Poetry - دور تلک صحرا دیکھا

Poet: Malik Shahzaib Ali Nasir Awan

جہاں تک دیکھا ، دور تلک صحرا دیکھا
میں نے جیون ندیا میں، ہر اک بےوفا دیکھا

کب ختم ہوں گے یہ ظلم و ستم کہتے ہوئے
آج میں نے اک دل جلا دیکھا

جو کبھی کسی کا آشنا تھا
اب اسے میں نے نا آشنا دیکھا

محبت زندگی ہے، محبت ہے عبادت
اک دیوار پہ یہ حرف غلط، لکھا دیکھا

حسن والے کر دیتے ہیں، در سے دربدر
اک دیوانے کو دیتے ہوئے صدا دیکھا

ہمیں تم سے محبت ہے، یھ کہہ کر
ہر حسیں کو، دیتے ہوئے دغا دیکھا

کسی کی راتوں کا چین و سرور لوٹ کر
حسینوں کو محلوں میں سوتے سدا دیکھا

گر توں نے کرلی محبت اے ناصر، تو جان لے
خزاں میں نہ کبھی کسی نے، پھول کھلا دیکھا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...