Tuesday, April 10, 2018

General Poetry - یوں تو لکھنے کو

Poet: Akram

یوں تو لکھنے کو کیا کیا نہیں لکھا میں نے
پھر بھی جتنا تجھے چاہا نہیں لکھا میں نے

یوں تو ہونگے بہت زمانے میں شاعر
جیسے سب لکھتے ہیں ویسا نہیں لکھا میں نے

یوں تو لہر میں کچھ رنگ جھلک آتے ہیں
مجھ میں ہے جو دریا نہیں لکھا میں نے

میرے ہر لفظ کی وسعت میں ہے اک عمر کا عشق
میں عجب ہوں اگر بھول سے نہیں لکھا میں نے

میری نظروں سے جو اک بار نہ پہنچا تجھ تک
پھر وہ مکتوب دوبارہ نہیں لکھا میں نے

میری سچائی ہر اک لفظ سے عیاں ہوتی ہے
سوچتا ہوں تجھے اپنا کیوں نہیں لکھا میں نے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...