Poet: Mubeen
اپنی یادوں کو سمیٹ لو تم
بکھری ہیں کمرے میں کتابوں کی طرح
کاغذوں پر لکھی چند غزلیں
اور کچھ ادھوری نظموں کی طرح
تیرا غم ہے یاد کا اک صحرا
پھرتے ہیں جس میں مجنوں کی طرح
خواہشیں رخصت ہوئیں سب
خالی ہے دل اب بیاباں کی طرح
کالی گھٹا چھائی ہے آسماں پر
چہرے پہ زلف پریشاں کی طرح
زندگی جیسے اذیت ہو گئی ہو
شب و روز گزرتے ہیں امتحاں کی طرح
No comments:
Post a Comment