Sunday, May 29, 2016

Political Poetry - امن

Poet: Syed Ehsan

امن کی کیا بات کرتے قتل ہوگئی فاختہ
بزمِ اقوامِ متحدہ بن گئی خود ساختہ

سربراہوں کی عیاشی رہبری کیا خاک ہو
ہوش جو دیں ان کے خود اپنے حواس ہیں باختہ

جراتِ اخلاق گر انسانوں کی عادت بنے
کیوں کوئی اہنے پڑوسی پہ میزائل داغتا

دن بدن تنگ ہو رہی ہیں ان دلوں کی وسعتیں
اپنی اپنی سرحدوں کو ہر کوئی ہے ناپتا

بردباری کا رویہ گر کریں ہم اختیار
دیکھنا پھر جنگ سے انسان ہے یوں بھاگتا

دوڑ لگوا دے زمانے میں اسی انسان کی
جو کہ ایوانِ محبت میں ہے نفرت بانٹتا

گر یہاں قانون کی سوداگری ہوجائے بند
پھر کہیں انصاف کے در پہ ہے مجرم کانپتا

عصبیت کے آئینے احسان سارے توڑدو
اجلے اجلے دل سے نکلے منزلوں کا راستہ

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...