Poet: Muhammad Nawaz
تیرے آنے کا تھا گماں کب سے
درد سینے میں تھا نہاں کب سے
یہ تفاخر یہ تیری بے نیازی
آپ بن بیٹھے ہو یزداں کب سے
کس پہ اب بجلیاں گراتے ہو
جل چکا میرا آشیاں کب سے
جاتے جاتے تھما گیا مجھ کو
فاصلے تھے جو درمیاں کب سے
دل ہے کہ ہوش ہی نہیں کرتا
گونجتی ہے کوئی اذاں کب سے
تیرے قدموں کی جانب کھینچتا ہے
دل ہے سینے میں پریشاں کب سے
اب کسے ڈھونڈتے ہو لفظوں میں
مٹ چکی میری داستاں کب سے
No comments:
Post a Comment