Poet: Zeeshan
محبت سے عنایت سے وفا سے چوٹ لگتی ہے
بکھرتا پھول ہو مجھ کو ہوا سے چوٹ لگتی ہے
میری آنکھوں میں آنسو کی طرح اک رات آ جاؤ
تکلف سے بناوٹ سے ادا سے چوٹ لگتی ہے
میں شبنم کی زباں سے پھول کی آواز سنتا ہوں
عجب احساس ہے اپنی صدا سے چوٹ لگتی ہے
تجھے خود اپنی مجبوری کا اندازہ نہیں شاید
نہ کر عہد وفا عہد وفا سے چوٹ لگتی ہے
No comments:
Post a Comment