Poet: Ikram Ullah Atesh
دل توڑ کے تو مجھے ناراض نہ کر
اپنا کہ کے تو مجھے پرایا نہ کر
ٹوٹ گئے ہیں بے وفاؤں سے پیار کر کے
تو اور مجھے برباد نہ کر
دل پر پتھر رکھ کر بولا دیا اسکو
وہ کام کر کے تو اسے یاد نہ کر
بےوفائی کے دامن میں بس گئے ہم
اب وفا کی تمنا آتش تو نہ کر
پھولوں پے چل کے ہو گئے کانٹے
اب اس کانٹوں سے پھولوں کی وفا نہ کر
ہم مسافر ہو گئے تیرے پیار میں
اب پیار کی تمنا عا شق بے وفا سے نہ کر
No comments:
Post a Comment