Poet: Sabeen
چودھویں رات کی چاندنی جب زمین پر آتی ہے
کھلے آسمان تلے کھڑے مجھے کچھ بتلاتی ہے
میرے پاس آ کر سرگوشی سی کر جاتی ہے
تمہاری نظر کے انداز مجھے وہ بتاتی ہے
ہر لمحے کی حالت پر نگاہیں وہ جماتی ہے
تنکا تنکا پیڑوں کی شاخوں کو چمکاتی ہے
رنجھن رجھن پیارا سا گیت وہ سناتی ہے
دل کی دنیا میں امید کا دیا وہ جلاتی ہے
تیرے دل کی آواز میرے دل تک پہنچاتی ہے
پوری صدی کی خبر اک پل میں کہ جاتی ہے
No comments:
Post a Comment