Friday, March 4, 2016

Sad Poetry - انتطار

Poet: Sadeed Masood

جب باتیں دل کی باتیں ہوں
ان باتوں میں پھر جھوٹ کہاں

جب قصہ غم کا قصہ ہو
اس قصہ میں پھر کھوٹ کہاں

وہ دیکھو سورج ڈوب گیا
پھر دل کا سپنا ٹوٹ گیا

کب آؤ گے کب آؤ گے
یہ کہ کر پنچھی لوٹ گیا

سب لہریں شور مچاتی ہیں
اور جیسے نوحہ گاتی ہیں

پھر دریا مجھ سے کہتا ہے
کیوں گیلی ریت پہ بیٹھے ہو

کیوں ایسی باتیں کہتے ہو
کیوں کھوئے کھوئے رہتے ہو

تم گھر جاؤ تو اچھا ہو
تم سو جاؤ تو اچھا ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...