Poet: Ghalib
بہت عرصے بعد آج اس کو بھرپور دیکھا ہے
مت پوچھو اس کا کیا کیا روپ دیکھا ہے
بند کر دیا یہ کہہ کے سانپوں کو سپیروں نے
انسان ہی کافی ہے انسان کو ڈسنے کے لیے
Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...
No comments:
Post a Comment