Poet: Ameel Anjum
کون آئے گا جہاں میں مجھے دلاسا دینے
بند کمرے اور تنہائی میں اپنائیت دینے
بس اسی سوچ میں ہم سوچتے رہ گئے
خیالوں ہی خیالوں میں حسین سپنے بُنتے رہ گئے
ذکر نہ کر سکے اُسکا جو آیا تھا اک روز کسی پہ
پیار کو پنجرے میں قید کرتے رہ گئے
چاندنی نے بھی اُس وقت ساتھ نہ دیا ہمارا
جب کھڑکی سے چاند کو دیکھتے رہ گئے
آیا وقت جب ہاتھ ملانے کا
اک پل کے لیے ہم سوچتے رہ گئے
آ نہ سکے لوٹ کے پھر زندگی میں اے امیل
انہی لمحوں کو ہم یاد کرتے رہ گئے
No comments:
Post a Comment