Poet: Udaas Sherazi
تاریخ میں انداز بیان چھوڑ جائیں گے
آپ کے لئے اپنی زبان چھوڑ جائیں گے
ہنسنے کی تاکید جو کیا کرتے تھے ہم آپ کو
آنکھوں میں آپ کی اشک رواں چھوڑ جائیں گے
کیا ہوا جو تیرے ظلم سے مرے ہیں لیکن
جاتے ہوئے قتل کے نشان چھوڑ جائیں گے
تیرا محسن تیرا ہمدم ہمدرد وہ اداس
مرنے کے بعد جنازہ خود تیرا اٹھائیں گے
No comments:
Post a Comment