Sunday, June 17, 2018

General Poetry - سودا

Poet:

میرے دیس کے صاحب لوگو
یہ سچ ہے
مزدور ہوں اک مجبور ہوں لیکن
بھیک نہیں میں مانگنے آیا
سودا کرنے آیا ہوں
پر۔۔۔۔۔۔۔
میرے پاس جو پیسے تھے
ایک ضرورت مند نے مجھ سے چھین لئے ہیں
میرے گھر کی دیواروں پہ قحط کا ’’کَلّر‘‘اُگ آیا ہے
بھوک بلکتی پھرتی ہے
خالی ہاتھ میں گھر لوٹا تو
بھوکے پیٹ کے بچے مجھ پر جھپٹیں گے
اور رندھی آواز میں مجھ سے پوچھیں گے
بابا!۔۔۔۔۔۔۔راشن لائے ہو؟
تو پھر
میرے جیون کے اِس پیڑ کی شاخیں
ضبط کا بور گرا دیں گی
اُس منظر کو دیکھنے کی
اب اِن آنکھوں میں تاب نہیں
میرے دیس کے صاحب لوگو
یہ سچ ہے
مزدور ہوں اک مجبور ہوں لیکن
بھیک نہیں میں مانگنے آیا
سودا کرنے آیا ہوں
مجھ سے میری آنکھیں لے لو
لیکن مجھ کو آٹا دے دو

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...