Poet: Ghani Ur Rehman Anjum
جیسے گلدان میں گل چن کے سجا کر رکھوں
کوئی چہرہ ہو جو چہرے سے لگا کر رکھوں
جتنا سمجھوں میں تجھے اور نہ سمجھے کوئی
تیری ہر بات زمانے سے چھپا کر رکھوں
بڑی مشکل سے ملاقات کا لمحہ آیا
کیوں ملاقات کو پھر کل پے اٹھا کر رکھوں
دشمنی کا بھی زمانے سے سبب تم ہی تھے
تم کہو اب تو زمانے سے بنا کر رکھوں
میں ہی میں دیکھوں تجھے اور نہ دیکھے کوئی
ساری دنیا سے تجھے دل میں چھپا کر رکھوں
No comments:
Post a Comment