Wednesday, June 20, 2018

Sad Poetry - اداسیوں کی صدا

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti

شفق کے رنگ سے رنگین جب وہ شام ہوئی
اداسیوں کی صدا پھر شہر میں عام ہوئی

سبھی نے جام محبت کے پی لیے بھر کے
ہمارے وقت میں آ کر وفاء حرام ہوئی

گلوں میں سب کے محبت کے ہار ڈالے گئے
ہمارے واسطے شمشیر بے نیام ہوئی

سبھی کو اذن کے کھل کر یہاں کلام کریں
مگر ہماری زباں کے لیے لگام ہوئی

قصور معاف کیے سب ہی کے یہاں لیکن
سزا ہمارے لیئے ہی مگر دوام ہوئی

قلانچ بھر نہیں سکتے غزال بھی اب تو
سنا ہے چال بھی انکی سبک خرام ہوئی

تم اسکے عشق میں دنیا سے کل جھگڑتے تھے
وہ بے وفاء بھی تو اشہر نہ تیرے نام ہوئی

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...