Friday, June 15, 2018

General Poetry - کیا مسیحا

Poet: Kaiser Mukhtar

کیا مسیحا مسیحا لگا رکھا ہے
بس اک سوانگ رچا رکھا ہے

اپنے اپنے دلوں کے بت خانے میں
سب ہی نے الگ ہی ُخدا رکھا ہے

کائنات کی اس ازلی دنیا میں
کیا پیمانہ معیار بنا رکھا ہے

اُجڑی اُجڑی اس دھرتی کی وادیوں میں
ُمفلسی کا اک جال بچھا رکھا ہے

اُس کو ٹکڑا روٹی کا ملتا ہے جس نے
اُن کے کلمے کا جھنڈا اٹھا رکھا ہے

یکبارگی کوئی چڑھا تھا صلیب پر
ہر مسلماں کو اب سولی پہ چڑھا رکھا ہے

اللہ اللہ کر پیارے بس د یکھتا جا
فضول کے ان جھگڑوں میں کیا رکھا ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...