اے انسان تجھے اپنے اُوپر انتا گھمنڈ کیوں ہے
ہر شے نے فنا ہونا ہے اللہ کی زات پاک ازل سے ہے ابد تک رہے گی
اے انسان تو بھول گیا کہ موت تو آنی ہے
نماز تو نہیں پڑھتا روزہ تو کھا جاتا ہے
زکات تجھ سے نہیں نکلتی کیا تو موت کو بھول گیا
موت تو آنی ہے
حج پر جانے کے وسائل تیرے پاس ہیں
تو بنک بیلنس بناتا رہا
اے انسان تو بھول گیا؟ موت تو آنی ہے
تو ماں باپ کا نافرمان ہوتا رہا
بہین بھائی کا حق کھاتا رہا
اے انسا ن تو بھول گیا ؟ موت تو آنی ہے
تو جن کے ماتحت ہے انصاف سے کام نہیں کرتا
جو تیرے ماتحت ہیں وہ تجھ سے خوش نہیں
کیوں؟
اے انسان تو بھول گیا ؟ موت تو آنی ہے
آزان ، قرآن کی آواز تجھے پسند نہیں
میوزک پر تو قربان ہے قبر کا حال تو مردہ جانے
اسکو موت پہلے لے گئی تو پل دو پل کا مہمان ہے
اب بھی وقت ہے تو جاگ جا ورنہ موت تو آنی ہے
ارشد اپنا احتساب تو خود کرلے ورنہ اسکی پکڑ ہے بہت سخت
اے انسان تو بھول گیا ؟ کے موت تو آنی ہی آنی ہے
Monday, January 15, 2018
Religious Poetry - موت کی پکار
Poet: Arshad Iqbal
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry
Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...
-
Poet: Abdul Waheed Sajid مجھے سب کچھ ملا ہوتا اگر تم مل گئے ہوتے کسی سے نہ گلا ہوتا اگر تم مل گئے ہوتے کبھی تم نے جو بخشا تھا موسم میں جدائی...
-
Poet: Jamil Uzair ہاتھ چھوٹا ہے جب ہاتھ سے چنگاریاں نکلتی ہیں پھر راکھ سے مراسم بڑھیں تو حوصلے بھی بڑھاؤ، عزیر کئی پتے ٹوٹتے ہیں دن بھر شاخ ...
-
Poet: دل کے بازار میں دولت نہیں دیکھی جاتی پیار ہوجائے تو صورت نہیں دیکھی جاتی اک ہی انسان پر لٹا دو سب کچھ کیونکہ پسند ہو چیز تو قیمت نہیں ...
No comments:
Post a Comment