Poet: Aazi
کچھ لمحے اگست کے
ہم نے یوں گزارے ہیں
موسم تیری یادوں کے
تصویر میں اتارے ہیں
کپکپاتے ہونٹوں سے
ڈگمگاتی ڈھرکن سے
ہم نے اپنے خالق سے
بس دعا یہ مانگی ہے
اب کے بار ساون میں
جب بھی بادل اترے تو
بس یہی تمنا ہے
نفرتوں کی بارش میں
دشمنوں کی سازش میں
بس اسی گزارش میں
زندگی کو جینے کا اختیار مل جائے
اے میرے خدا سب کو
اپنا پیار مل جائے
No comments:
Post a Comment