Poet: UA
جو در اک بار کھلا تھا وہ کھلا نہیں دوبارہ
ہم نے انہیں پکارا لیکن وہ نہ آئے دوبارہ
ہجر کے لمحوں میں تنہائی نے پکارا
لیکن وصال یار کا لمحہ آیا نہیں دوبارہ
تم سے جدا ہوئے تو خود سے جدا ہوئے
اپنا ہی نشاں ہم نے پایا نہیں دوبارہ
گر ہو سکے تو پھر سے شہر دل آباد کرو
میرے لئے کھول دو اس دل کا در دوبارہ
عظمٰی اسے پہلے کی طرح پا کے نہ کھونا
مل جائے تم کو شاید اپنا نشاں دوبارہ
No comments:
Post a Comment