Poet: Yawar Amman
جا بہ جا خوں کا داغ روشن تھا
شہر میں کب چراغ روشن تھا
وہ بھی تاریکیوﺀ میں مارا گیا
جس کا دل اور دماغ روشن تھا
اہل تفتیش بک گئے ورنہ
قاتلوں کا سراغ روشن تھا
گل ہوئے مے کشوں کے گھر کے چراغ
مے کدے میں ایاغ روشن تھا
رات بھر اس کی یاد کا دل میں
گوہر شب چراغ روشن تھا
آشیاں جل گئے امان مگر
لوگ خوش تھے کہ باغ روشن تھا
No comments:
Post a Comment