Poet: Naveed Dar Greece
اپنی خوشیوں کو میرے دکھوں پہ قربان کرے
کون ہوگا جو مجھے بھی اس طرح سے پیار کرے
ساری محفل کی نظریں ہوں اس پر لگیں مگر وہ
دروازے پر آنکھیں لگائے میرے آنے کا انتظار کرے
کبھی کھو جاؤں جو میں دنیا کی بھیڑ میں کہیں
ہر چہرے میں وہ بس مجھ کو ہی تلاش کرے
نڈھال ہو جاؤں جو میں کبھی غموں کی دھوپ میں
میرے چہرے پہ وہ اپنی زلفوں کا سائباں کرے
میرا نام اسکے لئے مؤجب رسوائی بن جائے مگر
وہ اپنی ہر سانس کو میرے ہی نام پہ آباد کرے
No comments:
Post a Comment