Monday, April 1, 2019

Love / Romantic Poetry - دستک

Poet: Shabeeb Hashmi

ہوئی دروازے پے دستک کوئی آیا تھا
نکل کے دیکھا تو وہاں ایک سایہ تھا

جنہیں سمیٹا تھا اپنی بند پلکوں میں
کھلی جب آنکھ وہ اپنا نہیں پرایا تھا

وہی جنوں وہی وحشت وہی عاشقی کا موسم
سکوں کی خاطر ہم نے بھی دل جلایا تھا

بھٹکتی روحیں تھیں اور تھیں فراق کی راتیں
سلگتے انگاروں پے توں نے خوں بہایا تھا

تڑپتی سانسیں بھی کرتی ہیں منتشر روح کو
وہ لمحے خواب ہوئے جن میں سکون پایا تھا

ہوئے ہیں راکھ تیرے کوچے کے اڑتے پتے بھی
بھڑکتی آگ میں ہم نے بھی زخم کھایا تھا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...