Poet: Nadir Khan
کہاں یہ آنسوؤں کی سوغات ہو گی
نئے لوگ ہونگے نئی بات ہو گی
میں ہر حال میں مسکراتا رہوں گا
تیری محبت جو ساتھ ہو گی
اندھیری راتوں سے لے کر ستاروں کی زو تک
میں ہر حال میں ملوں گا جہاں رات ہو گی
ہم بھی پریشان تم بھی پریشان
چلو مے کدے میں وہیں بات ہو گی
چراغوں کو اپنی آنکھوں میں محفوظ رکھنا
بڑی دور تک رات ہی رات ہو گی
ہم بھی مسافر تم بھی مسافر
چلو نادر پھر کسی موڑ پر ہی ملاقات ہو گی
No comments:
Post a Comment