Poet: Wasif Ali Wasif
حاصل زیست اشک باری ہے
عمر رو رو کے ہی گزاری ہے
وصل کی شب بھی ہم غریبوں پہ
شب ہجراں سے بڑھ کے بھاری ہے
قصہ غم تو کب کا ختم ہوا
پھر بھی آنکھوں سے خون جاری ہے
خاک آئی بہار گلشن میں
ایک ہیبت چمن پہ طاری ہے
کوئی ہمدم نہ ہو تو جینا بھی
اپنی ہستی پہ ضرب کاری ہے
پھر وہی وحشت وہی واصف
پھر وہی گریہ وہی زاری ہے
No comments:
Post a Comment