Poet: Abdul Waheed Sajid
جب رات کے تنہا لمحوں میں
کوئی آہٹ کان میں آتی ہے
اک وہم سا دل میں اٹھتا ہے
میرے گھر کے اجڑے آنگن میں
وہ پگلی دوڑی آتی ہے
پھر مجھ کو پاس بلاتی ہے
دل اس کے خیالوں میں پاگل
یوں خوش ہو دھڑکنے لگتا ہے
جیسے وہ سچ مچ دیوانی
جو میری یاد سے بیگانی
مجھے کہتی ہے آ جاؤ ناں
سینے سے مجھے لگاؤ ناں
تم اپنا مجھے بناؤ ناں
میں ہاتھ پھیلا کے اس کی طرف
یوں زور سے دوڑنے لگتا ہوں
اسے لینے اپنی بانہوں میں
جیسے وہ سامنے ہے میرے
لیکن روتی ہے آنکھ میری
جب لپٹ کے میں دیواروں سے
بس اتنا ہی کہ پاتا ہوں
اے کاش وہ پگلی آ جاتی
اے کاش میری پگلی آجاتی
No comments:
Post a Comment