Poet: Rehan Abbas
بکھرتی ہے تو خوشبوؤں پہ کچھ قابو نہیں رہتا
محبت پھول جیسی ہے
بھٹکتی ہے تو کانوں میں دبا کر انگلی چلتی ہے
بہت گھمسان رستوں سے بنا دیکھے گزرتی ہے
محبت بھول جیسی ہے
کسی کم سن جوانی سے جو انجانے میں ہو جائے
گلی کوچوں میں اڑتی ہے
یہ پیروں سے لپٹتی ہے
ہوا کا رخ بدلنے پر، یہ اپنا در بدلتی ہے
محبت دھول جیسی ہے
No comments:
Post a Comment