Sunday, April 7, 2019

General Poetry - سکوں

Poet: Arif Shaikh Arif

مہ کدوں میں نہ سکوں ہے نہ ہی بت خانوں میں
دل کو سمجھانے کی منزل کہیں ویرانوں میں

آکے چپ چاپ سے یوں پیار کے لمحوں کے لئے
کتنے جذبات کے آنسو میری پلکوں کے لئے
اپنے اظہار کی طاقت میرے لفظوں کے لئے

تیری باتوں میں کہاں دم تیرے افسانوں میں
مہ کدوں میں نہ سکوں ہے نہ ہی بت خانوں میں

اپنے اشعار سے کچھ گیت لکھا کرتے ہیں
جا کے ساحل پہ کبھی سیپ چُنا کرتے ہیں
ہو ضرورت تو یہ دل تھام لیا کرتے ہیں

زیست کا لمبا سفر ہے تیرے دیوانوں میں
مہ کدوں میں نہ سکوں ہے نہ ہی بت خانوں میں

مثلِ شمع کا سر شام ہی جل جانے سے
جُھلسے پروانوں کے دل غم سے کچل جانے سے
ابر عارف کا نظروں سے چھلک جانے سے

تیرے شعلوں میں کہاں دم تیرے پروانوں میں
مہ کدوں میں نہ سکوں ہے نہ ہی بت خانوں میں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...