Tuesday, April 2, 2019

General Poetry - پتھر مارنے والوں کو دیکھو

Poet: Usman Tarar

چاہتوں کے لہراتے بادل ہونگے
جب ہم تم پھر مقابل ہونگے

اپنے چہرے کو چھپاؤ گے کیسے
اڑتے ہوئے سب آنچل ہونگے

زبان پر چپ کا تالا ہو گا
آنکھوں کے چھلکتے چھاگل ہونگے

جب تک میرے پاس رہو گے
وہ لمحے کاٹنے مشکل ہونگے

پتھر مارنے والوں کو دیکھو
دوست بھی ان میں شامل ہونگے

کسی کی بات سمجھے گا نہ کوئی
واعظ بول بول پاگل ہونگے

اپنے غیر کی پہچان نہ ہوگی
میت کے ساتھ ہی قاتل ہونگے

لاکھ بانٹو عثمان تم خوشیاں
درد ہی تجھ کو حاصل ہونگے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...