Poet: Ahsan Changezi
محبت کی حرارت ہو رہی ہے
میرے دل میں شرارت ہو رہی ہے
تیرے قدموں کی آہٹ سے لگے یوں
کہ تو مجھ میں سرایت ہو رہی ہے
نہ کیوں پہلے سمجھ پایا محبت
مجھے خود سے شکایت ہو رہی ہے
سمجھ نہ پائے جو جذبات سچے
مجھے ان سے حقارت ہو رہی ہے
دلوں کے حوصلوں سے آج اونچی
محبت کی عمارت ہو رہی ہے
عشق کی طے ہوئی وفا قیمت
عجب دیکھو تجارت ہو رہی ہے
بے انخاب تیرے نام احسن
محبت کی وزارت ہو رہی ہے
No comments:
Post a Comment