Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi
شب غم کو بلا کے دیکھ لیا
دل محبت میں جلا کے دیکھ لیا
اب یہ کہنا باقی نہ رہا
آگ کا دریا سجا کے دیکھ لیا
اب ناممکن ہے تجھے بھلا دینا
بارہا زہر یہ کھا کے دیکھ لیا
راکھ کا ڈھیر ہی ٹھکانہ رہا
آشیاں پھر بنا کے دیکھ لیا
اس غم کا نہ کوئی علاج رہا
میکدہ بھی جا کے دیکھ لیا
جو بھی سن لے خاموش رہتا ہے
حال دل کا سنا کے دیکھ لیا
دل کو سمجھائیں کیسے بھلا بتاؤ کیسے
جو تیری صورت سجا کے دیکھ لیا
چارہ گر تیرا نہ رہا کوئی اشتیاق
پاس سب کے ہی جا کے دیکھ لیا
No comments:
Post a Comment