Poet: Zeeshan
دل بے آسرا ہے اور میں ہوں
یہ قسمت کا لکھا ہے اور میں ہوں
نتیجہ کیا ہو جانے دل لگی کا
ابھی تو ابتدا ہے اور میں ہوں
گناہ بے گناہی کا ہوں مجرم
ندامت برملا ہے اور میں ہوں
دیا تھا دل انہیں اپنا سمجھ کر
یہی میری خطا ہے اور میں ہوں
لکھا ہے جو بھی قسام ازل نے
اسی کا سامنا ہے اور میں ہوں
نہیں جینے کی خواہش پھر بھی شان
بزرگوں کی دعا ہے اور میں ہوں
No comments:
Post a Comment