Sunday, December 3, 2017

Love / Romantic Poetry - ناگریز حسرتوں کو سزائیں تم نے دی تھی

Poet: Santosh Gomani

ناگریز حسرتوں کو سزائیں تم نے دی تھی
وہ بھٹکا مسافر جسے ادائیں تم نے دی تھی

کوئی ستارا بن کے عرش میں اٹکا ہی رہا
دو آنسو بہاکر یہ دعائیں ہم نے دی تھی

ایک نگاہ اٹھنے پر میں نے دل دے دیا
پھر تیرے اشکوں سے وفائیں ہم نے کی تھی

توُ تَو منزلوں تک قیام ہی طلب کرتی رہی
مگر تیری جستجو کو آنکھیں ہم نے دی تھی

نہ تھی نوید کوئی تو رات بھر سکوں تو تھا
اس طرح میری نیند کو کروٹیں کس نے دی تھی

او قیاس کا وحشی! اب کیا حق بات کہیں
کہ پُر آشوب میں آشائیں ہم نے رکھی تھی

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...